مدارس بل پر فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف طبل جنگ بجا دیا
ویب ڈیسک
|
9 Dec 2024
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مدارس رجسٹریشن بل پر حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدارس بل پر ہمیں حکومت کی کوئی تجویز قبول نہیں اگر انہوں نے کوئی ترمیم دی تو اسے قبول کرنا تو دور کی بات اسے ہم چمٹے سے بھی پکڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی کوئی تجویز قبول نہیں اگر انہوں نے ہمیں اس میں ترمیم کرنے کے لیے کچھ دیا تو ان کی تجویز قبول کرنا تو دور کی بات ان کے مسودے کو چمٹے سے بھی پکڑنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے مدارس کے بل پر نواز شریف، آصف زرداری، سینیٹ، قومی اسمبلی سب متفق ہوگئے تھے، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بل پیش ہوکر منظور ہوا مگر صدر نے منظوری سے انکار کردیا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اگر صدر دیگر بلز پر دستخط کرسکتے ہیں تو اس مدرسہ بل کو اعتراضات کے ساتھ واپس کیوں بھیجا؟ انہوں نے کہا کہ آج نیا شوشا چھوڑا ہے کہ مدارس تو پہلے وزارت تعلیم کے ساتھ وابستہ تھے، بتانا چاہوں گا کہ اس مدارس بل میں ہم نے تمام مدارس کو مکمل آزادی دی ہے کہ وہ کسی بھی وفاقی ادارے کے ساتھ الحاق چاہیئں تو کرلیں چاہے وہ 1860ء ایکٹ کے تحت ہو یا وزارت تعلیم، ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہر مدرسہ آزاد ہے تو اعتراض کیسا؟
Comments
0 comment