14 hours ago
مصطفی قتل کیس، ایک دن پہلے زوما نامی لڑکی پر ملزمان کی جانب سے بدترین تشدد کا انکشاف

ویب ڈیسک
|
22 Feb 2025
ڈیفنس سے اغوا کے بعد بے دردی سے قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر کے کیس میں نئے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں جمع کرائی گئی ریمانڈ رپورٹ میں مزید تشویشناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ملزم ارمغان کے غیر قانونی سرگرمیوں، منی لانڈرنگ، اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ پولیس نے کیس سے دو مزید مشتبہ افراد اور ایک لاپتہ لڑکی کا نام بھی ظاہر کیا ہے۔
تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ واقعے سے ایک روز قبل زوما نامی لڑکی پر تشدد کیا گیا تھا۔ ملزم ارمغان کے بنگلے سے برآمد ہونے والے 5 بلڈ صواب اور 4 کارپیٹ کے ٹکڑوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
دو کارپیٹ کے ٹکڑوں پر موجود خون کسی نامعلوم عورت سے ملتا ہے، جبکہ ایک کارپیٹ کے ٹکڑے پر لگا خون مدعیہ کے خون سے میچ کر گیا ہے۔
ریمانڈ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے تفتیش کے دوران زوما نامی لڑکی کو مارنے پیٹنے اور زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس اب زوما نامی لڑکی کی تلاش میں ہے، جس کا بیان لینا اور اس کے خون کے نمونے کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا باقی ہے۔ ملزم ارمغان پہلے ہی تھانہ بوٹ بیسن، کلفٹن، ساحل، اور درخشان کے کئی مقدمات میں نامزد اور مفرور ہے۔
وہ کال سینٹر اور ویئرہاؤس چلانے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ملزم کے ساتھی نعمان اور دیگر افراد کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، جبکہ منی لانڈرنگ میں اس کی ملوث ہونے کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے، اور ملزمان کے غیر قانونی نیٹ ورک کو مکمل طور پر بے نقاب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Comments
0 comment