آئی ایم ایف نے حکومت کو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور دفاعی بجٹ بڑھانے کی منظوری دے دی

آئی ایم ایف نے حکومت کو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور دفاعی بجٹ بڑھانے کی منظوری دے دی

آئی ایم ایف نے حکومت پر تین بڑی اور نئی شرائط عائد کی ہیں
آئی ایم ایف نے حکومت کو تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور دفاعی بجٹ بڑھانے کی منظوری دے دی

ویب ڈیسک

|

28 May 2025

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کو تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف اور تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی اجازت تو دے دی ہے، لیکن اس پر کڑی شرائط عائد کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ اگر حکومت تنخواہ داروں کو ٹیکس میں ریلیف دینا چاہتی ہے تو اس سے ہونے والے ریونیو کے نقصان کی تلافی کے لیے بڑے پنشنرز پر ٹیکس عائد کرنا ہوگا۔

یہ شرط حکومت کے لیے ایک مشکل انتخاب پیدا کر رہی ہے، کیونکہ پنشنرز پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ بھی سیاسی طور پر مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے حکومت پر دیگر شرائط عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی، غیر ضروری سبسڈیز کا خاتمہ، غیر ضروری ٹیکس چھوٹوں کا خاتمہ اور اضافی ریونیو اکٹھا کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

حکومت کے ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کو پاکستان کے دفاعی بجٹ سے کوئی خاص اعتراض نہیں ہے، جسے ایک مثبت پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔

ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ شرائط حکومت کے لیے مشکل ہوں گی، لیکن اگر ان پر عمل کیا گیا تو معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم، ان اقدامات کے سماجی و سیاسی اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!