آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر کے سابق چیف جسٹس پر جرمانہ عائد کردیا

آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر کے سابق چیف جسٹس پر جرمانہ عائد کردیا

آئینی بینچ نے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی درخواست کو مسترد کردیا
آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر کے سابق چیف جسٹس پر جرمانہ عائد کردیا

ویب ڈیسک

|

19 Dec 2024

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 26ویں آئینی ترمیم پر حتمی فیصلے تک ملٹری کورٹس کی کارروائی روکنے کی درخواست بے بنیاد قرار دیکر مستردکرتے ہوئے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ پر 20ہزار روپے کا جرمانہ عائد کردیا گیا۔

سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بنچ نے تحریری حکمنامے میں کہا ہے کہ 26ویں ترمیمی ترمیم پر فیصلے پر ملٹری کورٹس انٹر اکورٹ اپیلوں کی سماعت موخر کرنے کی درخواست میں استدعا کی گئی۔

آئینی بنچ نے جب پوچھا چھبیسویں ترمیم اور ملٹری کورٹس کا آپس میں کیا تعلق ہے تو وکیل درخواست گزار نے جواب دیا آئینی بنچ 26ترمیم کے تحت ہی بنا ہے، اگر ملٹری کورٹس کس کا فیصلہ پہلے آیا اور بعد میں 26ویں ترمیم کالعدم قرار یدی گئی تو ملٹری کورٹس کا فیصلہ بھی برقرار نہیں رہے سکے گا۔

آئینی بنچ نے تحریری حکمنامے میں کہا ہم اس طرز کی دلیل سن کر حیران رہ گئے ،اگر کوئی قانون سازی آئین سے متصادم ہو یا پھر آئینی ترمیم کی کوئی شق کالعدم قرار دیدی جائے تب بھی عدالتی فیصلوں کو تحفظ ہوتا ہے ،موجودہ سپریم کورٹ 26ویں ترمیم کے تحت کام کر رہی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ فریقین کی جانب سے پہلے بھی عدالتی کارروائی میں رکاؤٹیں ڈالی گئیں ،پہلے بنچ پر اعتراض کیا گیا پھر جب سات رکنی لارجر بنچ تشکیل دیا گیا تو اعتماد کا اظہار کیا گیا ،فریقین کی طرف سے درخواست گذار کا وکیل مقرر کرنے بھی اعتراض کیا گیا۔

عدالتی کارروائی براہ راست دکھانے کی بھی درخواست کی گئی جو بعد میں خود ہی واپس لے لی گئی ،26ویں ترمیم پر فیصلے تک کارروائی روکنے کی درخواست کا مقصد عدالتی کارروائی میں تاخیر کرنا ہے ،درخواست نیک نیتی کیساتھ دائر ہی نہیں کی گئی ،اس بات کا بھی خیال نہیں رکھاگیا کہ یہ اُن ملزمان کا معاملہ ہے جو ڈیڑھ سال سے قید میں ہیں ،بے بنیاد درخواست ہے اسے بیس ہزار روپے جرمانے کیساتھ خارج کیا جاتا ہے ۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!