برطانوی سیاست دانوں نے آکسفورڈ چانسلر کیلیے عمران خان کی حمایت کردی
ویب ڈیسک
|
23 Aug 2024
لندن : برطانیہ کے قدامت پسند پیر لارڈ ڈینیئل حنان اور آزاد ارکان پارلیمنٹ شوکت ایڈم، عدنان حسین نے سابق وزیراعظم عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا اگلا چانسلر بننے کے لیے حمایت کی ہے۔
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کیلیے الیکشن لڑ رہے ہیں اور اُن کے مقابلے میں پیٹر مینڈیلسن، ولیم بیک جیسی مضبوط شخصیات میدان میں ہیں۔
برطانوی سیاسی رہنما حنان نے عمران خان کو ایک بلند قد والا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُن کے چانسلر بننے سے آکسفورڈ یونیورسٹی ترقی کرے گی، کیونکہ مشکلات کے باوجود انہیں مسائل سے لڑنا آتا ہے۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’جو پاکستان میں جمہوریت کی حالت کے بارے میں کچھ کہتا ہے کہ وہ برطانیہ میں الیکشن لڑنے کے قابل ہو سکتا ہے‘۔
لیسٹر ساؤتھ کے آزاد ایم پی شوکت ایڈم نے حنان کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے کہا کہ خان کی تقرری "مزاحمت کی عالمگیر علامت" ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ امید کا ایک طاقتور پیغام بھیجے گا اور اس تصور کی مثال دے گا کہ دیواریں صرف کسی کے جسم کو قید کرتی ہیں لیکن کسی کے عقائد کو نہیں۔"
72 سالہ سیاستدان کی چانسلر بننے کی درخواست 19 اگست کو جمع کرائی گئی تھی۔ پی ٹی آئی رہنما نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’عمران خان نے ہدایات دی تھیں کہ وہ اپنی درخواست جمع کرانا چاہتے ہیں اور اب درخواست کی جانچ پڑتال ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ایک رسمی عہدہ ہے لیکن انتہائی وقار اور اہمیت کے ساتھ اور عمران خان، آکسفورڈ سے آنے والے بڑے یا زیادہ مقبول ناموں میں سے ایک ہونے کے ناطے، انہیں چانسلر کے طور پر دیکھنا بہت اچھا ہوگا۔"
یہ انتخاب اکتوبر کے آخر میں آکسفورڈ کے اراکین اور یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد کے کانووکیشن میں ہونے والا ہے۔
عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق طالب علم ہیں، جنہوں نے 1975 میں یونیورسٹی کے کیبل کالج سے گریجویشن کیا۔ انہوں نے وہاں اپنے وقت کے دوران فلسفہ، سیاست اور معاشیات پڑھے اور یونیورسٹی کی کرکٹ ٹیم کی کپتانی بھی کی۔
عمران خان 2005 سے 2014 تک بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے چانسلر بھی رہ چکے ہیں۔
Comments
0 comment