اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے رضاکاروں کو کس بربریت سے قتل کیا؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے رضاکاروں کو کس بربریت سے قتل کیا؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

رضاکاروں کی مدفن لاشیں برآمد ہوئیں تھیں
اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے رضاکاروں کو کس بربریت سے قتل کیا؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

ویب ڈیسک

|

16 Apr 2025

اسرائیلی فوج نے گزشتہ ماہ غزہ کے پیرامیڈکس اور ریسکیو کارکنوں کو سر اور سینے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا، جبکہ ان میں سے کچھ کے اعضاء کٹنے کے بعد دفنائے گئے۔ نیویارک ٹائمز کی جانب سے شیئر کردہ پوسٹ مارٹم رپورٹس میں یہ انکشاف کیا گیا۔  

رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور سول ڈیفنس کی بھیجی گئی ایمبولینسز اور فائر ٹرکوں پر گولیاں چلائیں، جس کی تصدیق 23 مارچ کے حملے کی ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگز سے ہوتی ہے۔  

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے ایمبولینس اور فائر ٹرک پر حملے کو تسلیم کیا اور 14 ریسکیو کارکنوں اور ایک اقوام متحدہ کے ملازم کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔  

مزید یہ کہ اسرائیلی فوج نے تمام متاثرین کو اجتماعی قبر میں دفن کر دیا، ایمبولینسز، ایک فائر ٹرک اور اقوام متحدہ کی گاڑی کو کچل دیا، اور ان کے باقیات کو بھی دفن کر دیا۔  

بغیر ثبوت پیش کیے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ بعض ہلاک شدگان حماس کے کارکن تھے اور کہا کہ تحقیقات جاری ہیں۔  

تاہم، حالیہ رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ متاثرین کی لاشیں جنوبی غزہ کی ریسکیو ٹیموں نے برآمد کیں، اور ان کا پوسٹ مارٹم یکم اپریل سے 15 اپریل کے درمیان کیا گیا۔  

پوسٹ مارٹم نتائج میں بتایا گیا کہ 14 مرد اپنی ریڈ کریسنٹ یا سول ڈیفنس کی وردیاں پہنے ہوئے تھے۔  

رپورٹ میں مزید کہا گیا: "11 مردوں کو گولیوں کے زخم آئے تھے، جن میں سے کم از کم چھ کو سینے یا پیٹھ میں گولیاں لگی تھیں جبکہ چار کے سر میں گولیاں لگی تھیں۔" زیادہ تر کو متعدد بار گولیاں لگی تھیں۔  

ایک شخص کے سینے اور پیٹ میں کئی گولیاں لگی تھیں۔ دو دیگر کے زخم "شظیے" سے ملتے جلتے تھے، جو ممکنہ طور پر کسی دھماکے کی وجہ سے ہو سکتے تھے۔  

رپورٹس میں کہا گیا کہ کئی لاشوں کے اعضاء غائب تھے، جبکہ ایک شخص کی لاش کے نچلے حصے کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے یہ تعین کرنا مشکل تھا کہ اسے قریب سے یا دور سے گولی ماری گئی تھی۔  

ڈاکٹر سٹرے پیڈرسن، جنہوں نے رپورٹ کا تجزیہ کیا، نے کہا کہ وہ خاص طور پر یہ جاننے کی کوشش کر رہے تھے کہ کیا تمام متاثرین کو ایک ہی طریقے سے ہلاک کیا گیا تھا یا کسی کو اضافی زخم آئے تھے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!