اسرائیلی حکومت اور فوج کو ان رپورٹوں کی مکمل تحقیقات کرنا چاہیے
اسرائیل کئی مہینوں سے اپنے داخلی محاذ کو مضبوط کر رہا ہے اور اکتوبر میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے بہت سے اقدامات کر چکا ہے۔
ہیبت اللہ اخوندزادہ نے نماز ادائیگی کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا، سرکاری ملازمین مسجد میں باجماعت نماز ادا کریں
یہ قانون عراق کی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے
احمد ہاچانی کی جگہ سماجی امور کے وزیر کامل مدوری کو وزیراعظم مقرر کردیا گیا ہے۔
ضیا الاحسن کو رات تقریبا بارہ بجے ڈرامائی حالات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مصر سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری نوٹم میں کہا گیا ہے کہ مصری ایئر لائنز تہران فلائٹ انفارمیشن ریجن میں پرواز سے گریز کریں۔
فسادات میں مبینہ طور پر ملوث 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 100 پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے
ایک بات واضح ہوچکی ہے کہ نیتن یاہو غزہ پٹی میں جنگ بندی نہیں کرنا چاہتا۔
امریکا مشرق وسطی میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں کررہا ہے۔
جیل توڑ کر فرار ہونے والے متعدد قیدی مسلح ہیں جبکہ بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے کسی بھی ممکنہ پھیلا کو روکنے کے لیے سرحد پر اپنی تعیناتی بڑھا دی ہے۔
ہوائی اڈے پر روانگی کے ہال میں لبنانی نژاد خاندان جو گرمیوں میں اپنے آبائی وطن آئے ہوئے تھے
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب اسرائیل کے فلسطینیوں پر حملے کے بعد مشرق وسطی میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
ادھر یمن کے حوثی گروپ نے صعدہ صوبے میں امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے
امریکی ویب سائٹ نے مشرق وسطیٰ میں علاقائی جنگ بڑھنے کے خدشات کے تناظر میں ایک غیر مصدقہ رپورٹ جاری کی ہے۔
وزیراعظم حسینہ واجد ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت پہنچ گئیں
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد خالد مشعل اور خلیل الحیا سمیت متعدد رہنمائوں کے نام نئے سیاسی سربراہ کے طور پر لیے جا رہے ہیں۔
امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خطے میں کشیدگی کم کرنے کا مشورہ دیا
تہران میں 31 جولائی کو حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ایران نے ہر صورت بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے
اسماعیل ہنیہ کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ایرانی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کرایا۔