پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول ملا ہے۔
پولیس افسر کے مطابق ملزم کا ساتھی مارا گیا جس کے بعد اس نے اکیلے یہ کام جاری رکھا
اس فیصلے کا مقصد طلبا کی صحت کو تحفظ دینا ہے، نوٹی فکیشن جاری
عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ملزم 2011 سے ایبٹ آباد سے کراچی آیا تھا، 2016 میں ملزم قیوم آبادمیں منتقل ہوا
مقتولین کی شناخت مینا، عائشہ، دانیہ کے نام سے ہوئی ہے۔
ملزم نے خاتون کے شوہر اور رشتے داروں کو بھی تصاویر بھیجی تھیں
واقعہ گزشتہ ماہ 4 اگست کو صبح پونے آٹھ بجے سے سوا بارہ بجے کے درمیان پیش آیا تھا
دونوں مزدوری کا کام کرتے ہیں اور متوفیہ کے قریبی رشتہ دار ہیں
بچی کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔
ملزم قتل کرنے کے بعد جائے وقوع سے فرار ہو گیا
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 23 سے25 برس کے درمیان ہیں
بلوچستان کے راستے ملزمان جارہے تھے
گرفتار ملزم کے خلاف تھانہ جمشید کو اٹر میں اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج ہے۔
پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
سرکاری ادارے نے پریشان کن اعداد و شمار جاری کردیے
ایک بار ٹیچر نے اسقاط حمل کی گولیاں لا کر دیں، مقدمہ درج